Type Here to Get Search Results !

فقہ کی ضرورت کیوں؟ جبکہ قرآن و حدیث موجود ہیں ؟

 (سوال نمبر 10)
فقہ کی ضرورت کیوں؟ جبکہ قرآن و حدیث موجود ہیں ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ جب قرآن و حدیث ہمارے سامنے موجود ہیں اور ان میں تمام علوم موجود ہیں تو فقہ کی ضرورت کیوں؟ 
کیا ان دونوں (قرآن و حدیث) پر عمل کرنا کافی نہیں ہوگا؟
شرعی رہنمائی فرمائیں جزاک اللہ خیرا کثیرا
سائلہ:- صالحہ صدیقہ کانپور انڈیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالیٰ عز و جل
مذکورہ صورت میں فقہ کی ضرورت اس لئے ہے کیوں کہ قران و حدیث میں بہت سے ایسے احکام ہیں جنہیں بغیر فقہ کے نہیں سمجھا جا سکتا ہے وہ اجمالا تو ہے جیسے نماز پڑھو مطلقا فرمایا گیا مگر رکوع سجود کس طرح اداکریں گے یا نماز کب مکروہ تحریمی ہوگی کب مکروہ تنزیہی ہوگی وغیرہ وغیرہ اسی طرح بہت سے جدید فروعی مسائل کتاب و سنت میں واضح نہیں ،پھر ہر ایک کی بس کی بات نہیں کہ قرآن و حدیث کو سمجھ لے بہت سی آیات و احادیث منسوخ بھی ہوتے ہیں جن پر عمل کرنا جائز نہیں ہے۔
یہ تمام علوم ہمیں علم فقہ کے ذریعے معلوم ہوتے ہیں۔
صاحب الاشباہ والنظائر نے فقہ کی عظمت کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھا ہے
الفقۃ أشرف العلوم قدراً وأعظمھا أجرا وأتمھا عائدۃ وأعمھا فائدۃ وأعلاھا مرتبہ یملا العیون نوراً والقلوب سروراً والصدور انشراحاً۔
(الاشباہ والنظائر کا مقدمہ 1/20)
علم فقہ تمام علوم میں قدرومنزلت کے اعتبار سے بڑھا ہوا ہے اور اجر کے اعتبار سے بھی اس کا مرتبہ اونچا ہے، علم فقہ اپنے مقام ورتبہ کے اعتبار سے بھی بہت بلند ہے اور وہ آنکھوں کو نور اور جلا بخشتا ہے، دل کو سکون اور فرحت بخشتا ہے اور اس سے شرح صدر حاصل ہوتا ہے۔
 اور صاحب درمختار نے علم فقہ کی عظمت کا یوں تذکرہ کیا ہے۔
وخیرعلوم علم فقہ ؛لانہ یکون الی العلوم توسلاً ؛فان فقیھا واحداً متورعاً علی الف ذی زھد تفضل واعتلیٰ، تفقہ فان الفقہ افضل قائد الی البر والتقوی وأعدل قاصد وکن مستفیدا کل یوم زیادۃ من الفقہ واسبح فی بحور الفوائد (مقدمہ درمختار:1/6)
تمام علوم میں قدرومنزلت اور مقام ورتبہ کے اعتبار سے سب سے بہتر علم فقہ ہے، اس لیے کہ علم فقہ تمام علوم تک پہنچنے کا وسیلہ اور ذریعہ ہے، اسی وجہ سے ایک متقی فقیہ ہزار عابدوں پر بھاری ہوتا ہے، علم فقہ کو حاصل کرنا چاہیے، اس لیے کہ علم فقہ نیکی اور تقویٰ کی طرف رہنمائی کرتا ہے اور ہردن علم فقہ سے مستفید ہوتے رہنا چاہیے، اس کے سمندر میں غوطہ زنی کرنا چاہیے۔
بہار شریعت میں صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ فقہ کا مطلب احکام و مسائل شریعت سے واقفیت حاصل کرنا اور ان پر عمل کرنا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ درحقیقت فقہ ہر مسلمان کی بنیادی ضرورت ہے۔ 
(بحولہ بہار شریعت جلد سوم حصہ 19 ص 1036 مکتب المدینہ)
واللہ ورسولہ اعلم باالصواب
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
کتبتہ:- کنیز گلزار ملت قادری شہر کانپور انڈیا
 21/1/2024
◆ــــــــــــــــــــ۩۞۩ـــــــــــــــــــــ◆
*تصحیح و تصدیق حضرت مفتی محمد مجیب قادری حنفی العربی دار الافتاء البرکاتی علماء فاؤنڈیشن شرعی سوال و جواب ضلع سرہا نیپال*
22/1/2024

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.